دس 10 غلطیاں جو پہلی دفعہ بکریاں پالنے والے کرتے ہیں

 

10 Common Mistakes in Goat Farming for First Time Goat Owners

 10غلطیاں جو پہلی دفعہ بکریاں پالنے والے کرتے ہیں.

بکریاں پالنا انبیاء کرام کی سنت ہونے کے ساتھ ساتھ گوشت، دودھ اور چمڑہ حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔ بکریاں دنیا کے ہر کونے میں پالی جاتی ہیں اور اب تو باقایٔدہ طور پر کمرشل بنادوں پر بکری فارم بن رہے ہیں۔ اسی طریقے سے ہم گوشت کی مطلوبہ مانگ کو پورا کر سکتے ہیں۔

جیسے جیسے بکری فارم کا شعور لوگوں میں بڑھ رہا ہے ویسے ہی اس بات کی ضرورت ہے کہ لوگوں کو باقایٔدہ رہنمایٔ فراہم کی جاۓ۔ آج کے مضمون میں ہم ایسی غلطیوں کے بارے میں جانیں گے جو زیادہ تر بکری فارم کے شروع میں لوگ کرتے ہیں۔

کیونکہ گوشت یا دودھ کی پیداوار ہی ایک کامیاب بکری فارم کا مقصد ہوتا ہے جو کہ اگر پورا نہ ہو تو بکری فارم نقصان میں چلا جاتا ہے۔ اس لیے ہر فارمر کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ ایسی کونسی غلطیاں ہیں جن کہ وجہ سے بکری فارم ناکام ہوجاتے ہیں اور ان غلطیوں سے کیسے بچا جا سکتا ہے۔

1- منڈیوں سے بیمار یا ناکارہ جانور خریدنا

اکثر اوقات لوگ جانوروں کی خریداری منڈیوں سے کرتے ہیں جہاں پر بڑے فارم والے یا عام بکری پال حضرات بکریاں بیچنے کے لیے آۓ ہوتے ہیں۔ اکثر یہ ہوتا ہے کہ بکری جب منافع بخش نہ رہے تو لوگ منڈی میں لے کر آتے ہیں۔ خصوصاً بکری اکر تین بچے دے رہی ہے تو کویٔ سیل نہیں کرتا۔ لوگ ایسی بکریاں ہی منڈی میں لاتے ہیں جو کم بچے دیتی ہوں یا کویٔ مسٔلہ ہو۔ اور نۓ بکری فارم والے حضرات لے آتے ہیں۔

ہمیشہ بکریاں خریدنے کے لیے جلد بازی مت کریں اور سکون سے پوری چھان بین کر کے بکریاں خریدیں۔ اپنے علاقے میں چل پھر کر بکریاں خریدیں۔

2- بکری پالنے اور سمبھالنے کا ہنریا تجربہ نہ ہونا۔

بکری فارم بنانے سے پہلے اپنے علاقے میں فارم وزٹ کریں اور دیکھیں کہ بکری فارم میں بکروں، بچوں ، حاملہ بکریوں اور بریڈر بکروں کی کیسے سمبھال کی جاتی ہے۔ سوشل میڈیا پر گروپ جایٔن کریں، اکثر لوگ ایک دوسرے کی مدد کے لیے تیار بیٹھے ہوتے ہیں۔ کامیاب بکری فارم کی لیے آپ کو پورا علم ہونا ضروری ہے صرف ملازمین پر انحصار آپ کو نقصان کی طرف لے جا سکتا ہے۔

3- زیادہ بکریاں ایک دم خرید لینا۔

اکثر لوگ بکری فارم بنا کر دھڑا دھڑ بکریاں خرید لاتے ہیں۔ بکری فارم میں بکریں ہمیشہ چن چن کر خریدی جایٔں اور جلد بازی بلکل نہ کریں۔ اگر آپ اکٹھی بکریاں خریدیں گے تو آپ کو ان کے اخراجات کا اندازہ نہیں ہوگا اور کچھ عرصے بعد آپ پریشان ہونا شروع ہو جایٔیں گے۔ ہمیشہ آہستہ آہستہ اپنا بکری فارم بڑھایٔیں تا کہ آپ کو نہ صرف تجربہ ہو جاۓ بلکہ اخراجات کو بھی بہتر جان سکیں۔

4- بکریوں کی نسل کا غلط انتخاب۔

بکریوں کی نسل کا غلط انتخاب بکری فارم کے فلاپ کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ بکری کی نسل کا انتخاب اپنی پسند یا شوق سے زیادہ اس بات سے کیا جاۓ کہ کونسی نسل آپ کے علاقے میں کامیاب ہے۔ یعنی کونسی نسل کی بکریں آپ کے علاقے کے ہرموسم کو برداشت کرتی ہیں یا کونسی نسل کی بکریں آپ کے علاقے میں آسانی سے فروخت ہو جاتی ہیں۔ اگر آپ کو فروخت کے لیے دور دراز کی منڈیوں میں جانا پڑے تو آپ کا وقت اور پیسا دونوں خرچ ہوتے ہیں اور نقصان کا باعث بنتے ہیں۔ ہمشہ اپنے علاقے کی مویشی منڈیوں کا چکر لگا کر فیصلہ کریں کہ آپ کونسے نسل کی بکریں رکھیں۔

 5- گوشت یا دودھ کی پیداوار کے لیے بکریوں کی نسل کا انتخاب۔

پاکستان میں ٹیڈی بکریاں یا بربری ٹیڈی گوشت کی پیداوار اور بچوں کی پیداوار کے لیے مشہور ہیں۔ البتہ دوغلی نسل کی بکریاں رکھی جایٔں تو ان سے گوشت کی اچھی پیداوار لی جا سکتی ہیں۔ اکثر دوغلی بکریں تین بچے بھی دیتی ہیں اور ان کا وزن بھی زیادہ ہوتا ہے۔

 دودھ کی پیداوار کے لیے مکھی چینی بیتل، لایٔل پوری بیتل، ناگری بیتل وغیرہ دو کلو سے زیادہ دودھ دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

6- بکریوں کے چارے کا نامناسب یا غیر متوازن انتظام۔

بکریوں کے لیے مناسب چارے کا انتظام ہونا انتہایٔ ضروری ہے۔ اس کے لیے آپ کو پورا پلان بنانا ہو گا کہ چارے کی عدم دستیابی کی موسم میں آپ کے پاس خشک چارہ موجود ہے یا نہیں۔ بکریں ہر چارہ کھا لیتی ہیں ۔ خصوصاً لوسرن سبز ہو یا خشک بکریوں کی افزایٔش کے لیے انتہایٔ مفید ہے۔ اگر آپ لوسرن کا ہے بنا کر استعمال کرتے ہیں تو یہ آپ کے انتظامی امور میں بھی مدد دیتا ہے اور بارش اور سردی میں آپ کے جانوروں کو محفوظ بھی رکھتا ہے۔ بکری کو اپنے وزن کا تقریباً تین فیصد خشک چارہ چاہے ہوتا ہے۔ کوشش کریں کہ بکریوں کے لیے مختلف چارے لگایٔیں اس طرح بکریاں خوش رہتی ہیں۔

اسی طرح آپ سایٔیلیج بھی بنا کر رکھ سکتے ہیں۔ آپ کا چارہ پروٹین س بھر پور ہو نہیں تو آپ کے جانور کمزور ہونا شروع ہو جایٔیں گے۔

7- بکریوں کے لیے پانی کی ہر وقت دستیابی کا نہ ہونا۔

خشک چارے پر جانور کو ہر وقت پانی کی ضرورت ہوتی ہے خصوصاً موسم گرما میں۔ اس لیے تازہ پانی کا مناسب انتظام ہونا بہت ضروری ہے۔ موسم کی مناسبت سے پانی اکر کھڑا رہتا ہے تو اس کو صبح شام تازہ پانی بھر کر رکھیں۔

8- بکریوں کےعام مسایٔل کی جانکاری کا نہ ہونا۔

بکریوں میں عموماً چیچڑیاں، جویٔیں، انتڑیوں کے کیڑے، کھانسی، بخار، پیچس وغیرہ ایسے مسایٔل ہیں کہ جن کا فوری یا شیڈیول کے مطابق حل انتہایٔ ضروری ہے۔

پیرا سایٔیٹس کے لیے ہر تین ماہ بعد انجکشن آیٔورمیکٹن لگایا جاتا ہے، اسی طرح پیٹ کے کیڑوں کے لیے ہر تین مہینے بعد ڈیورمنگ کی جاتی ہے۔

پیچش کی صورت میں فوری علاج انتہایٔ ضروری ہے نہیں تو اقتصادی نقصان کا اندیشہ ہو تا ہے۔

9- بکریوں کے لیے نمک، وٹامن اور منرل کا استعمال۔

بکریوں کے باڑے میں مختلف جگہوں پر نمک اور مولیسس بلاک ضرور رکھیں۔ اس کے علاوہ بکریوں ک وٹامن اور منرل بھی خوراک میں شامل کریں۔ خاص طور پر حاملہ اور دودھ دینے والی بکریوں کو وزن کے حساب سے ڈی سی پی بھی دیں تاکہ بکریوں کی ہڈیاں کمزور نہ ہوں۔

10- وبا کے دنوں میں منڈی سےمال خریدنا

جب بھی منڈی سے مال خریدیں تو کم از کم دس دن تک نۓ جانور کو دوسروں سے الگ رکھیں، تاکہ اگر اس میں کویٔ بیماری کے جراثیم ہیں تو دوسرے جانور محفوظ رہیں۔ وبایٔ امراض کے دنوں میں منڈی سے جانور بلکل مت خریدیں۔

یہ بھی پڑھیے۔ بکریوں کی وبایٔ امراض اور ان کےبچاؤ کی تدابیر

 

No comments

اگر آپ کو ہماری مدد یا رہنمایٔ درکار ہے تو پلیزکمنٹ کریں۔ شکریہ